Top Ad 728x90

Wednesday 16 January 2013

اردو شاعری میں تاج محل


اردو شاعری میں تاج محل

اقبال اشہر
میں وقت کی دہلیز پہ ٹھہرا ہوا پل ہوں
قائم ہے مری شان کہ میں تاج محل ہوں
__________

شکیل بدایونی
تاج وہ شمع ہے الفت کے صنم خانے کی
جس کے پروانوں میں مفلس بھی ہیںزردار بھی ہیں
سنگ مرمر میں سمائے ہوئے خوابوں کی قسم
مرحلے پیار کے آسان بھی دشوار بھی ہیں
دل کو اک جوش ارادوں کو جوانی دی ہے
اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محل
ساری دنیا کو محبت کی نشانی دی ہے

_________________

اجمل سلطانپوری
ہائے یہ ناز، یہ انداز، یہ غمزہ، یہ غرور
اس نے پامال کیے کتنے شہنشاہوں کے تاج
نیم باز آنکھوں میں یہ کیف یہ مستی یہ سرور
پیش کرتے ہیں جسے اہل نظر دل کا خراج
یہ تبسم یہ تکلم یہ سلیقہ یہ شعور
شوخ، سنجیدہ، حیادار، حسیں، سادہ مزاج
آ ترے واسطے تعمیر کروں تاج محل
آ تجھے پیار کی انمول نشانی دے دوں
_____________________

سید حرمت الاکرام
کہتا ہے زمانہ پیار جسے جذبات کی اس برنائی کا
مرمر کی چٹانوں کی زد پر ٹھہری ہوئی اک انگڑائی کا
اک نقش جواں ہے تاج محل
___________________

بی ایس جین جوہر
چاندنی رات میں سب دیکھتے ہیں تاج محل
ایسا لگتا ہے کہ جیسے ہو کوئی راج محل

0 comments:

Post a Comment

http://merichahatein.blogspot.com/

Top Ad 728x90