Tuesday, 5 March 2013
Urdu Poetry
بہت تاخیر سے لیکن
کھُلا یہ بھید خُود پر بھی
کہ میں اب تک
مّحبت جان کر جس
جذبۂ دیرینہ کو اپنے لہُو سے سینچتی آئی
وہ جس کی ساعتِ صد مہرباں ہی زندگی کی شرط ٹھہری تھی
فقط اک شائبہ ہی تھا مّحبت کا
یُو نہی عادت تھی ہر رستے پہ اُس کے ساتھ چلنے کی
وگر نہ ترک خواہش پر
یہ دل تھوڑا سا تو دُکھتا
ذرا سی آنکھ نَم ہوتی
بہت تاخیر سے لیکن
بہت تاخیر سے لیکن
کھُلا یہ بھید خُود پر بھی
کہ میں اب تک
مّحبت جان کر جس
جذبۂ دیرینہ کو اپنے لہُو سے سینچتی آئی
وہ جس کی ساعتِ صد مہرباں ہی زندگی کی شرط ٹھہری تھی
فقط اک شائبہ ہی تھا مّحبت کا
یُو نہی عادت تھی ہر رستے پہ اُس کے ساتھ چلنے کی
وگر نہ ترک خواہش پر
یہ دل تھوڑا سا تو دُکھتا
ذرا سی آنکھ نَم ہوتی
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment
http://merichahatein.blogspot.com/